کانوں کو ہے بھائی ہوئی تقریر کسی کی
کانوں کو ہے بھائی ہوئی تقریر کسی کی
آنکھوں میں سمائی ہوئی تصویر کسی کی
کچھ عشق میں چلتی نہیں تدبیر کسی کی
سر پھوڑ جو رہ جائے ہے تقدیر کسی کی
ہر ذرے میں ہے جلوہ ہر اک قطرے میں ہے آب
ہے عرش پہ چھائی ہوئی تنویر کسی کی
انداز بتوں کے نہیں آتے ہیں نظر میں
رہتی ہے نگاہوں میں جو تصویر کسی کی
خط پڑھ کے کہیں اور بگڑ بیٹھے نہ یا رب
یاد آئی ہے ابرو دم تحریر کسی کی
یہ گریہ و زاری دل بے تاب کہاں تک
رسوا کہیں ہو جائے نہ تقصیر کسی کی
اک منتظر دید کی پتھرا گئیں آنکھیں
تاخیر کسی کی ہوئی تعزیر کسی کی
میں فخر سے کہتا ہوں مجھے تم سے ہے الفت
بڑھتی ہے ترے نام سے توقیر کسی کی
رخ پھیر مگر سر نہ ہلے دیکھ کہ ظالم
اٹکی ہے تری زلف میں تقدیر کسی کی
میہماں ہے کوئی دن کے، چلے جائیں گے رہبرؔ
بیٹھیں گے نہیں داب کے جاگیر کسی کی
- کتاب : Payaam-e-Rehber (Pg. 41)
- Author : Jitendra Mohan Sinha Rehber
- مطبع : Karanti Gupta & Om Parkash Gupt C-1205, Rajaji Puram, Lucknow (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.