کانٹے کو پھول سنگ کو گوہر کہا گیا
کانٹے کو پھول سنگ کو گوہر کہا گیا
اس شہر میں گدا کو سکندر کہا گیا
بے چہرہ لوگ حسن کا معیار بن گئے
پرچھائیوں کو نور کا پیکر کہا گیا
جلاد کو مسیحا نفس کی سند ملی
انسان دشمنوں کو پیمبر کہا گیا
کچھ جس کے پاس نیش و نمک کے سوا نہ تھا
چاک جگر کا اس کو رفو گر کہا گیا
کیا شے ہے مصلحت بھی شب تیرہ فام کو
دانشوروں میں صبح منور کہا گیا
گونگا ہے کر رہا ہے اشاروں میں بات چیت
صابرؔ کو کس بنا پہ سخنور کہا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.