Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کانٹوں کی معیت میں بڑی دیر رہا ہے

محمد اکرم جاذب

کانٹوں کی معیت میں بڑی دیر رہا ہے

محمد اکرم جاذب

MORE BYمحمد اکرم جاذب

    کانٹوں کی معیت میں بڑی دیر رہا ہے

    جس شخص کی باتوں میں گلابوں کا اثر ہے

    منزل ابھی آگے ہے کہ چھوڑ آیا ہوں پیچھے

    مدت سے سفر میں ہوں مجھے اتنی خبر ہے

    شہرت کی طلب ہے کہ ہے اظہار کا چسکا

    یہ کسب ستائش ہے کہ پھر کسب ہنر ہے

    تو بالا ہے رتبے میں سو میں مان رہا ہوں

    حالانکہ تری بات کا پاؤں ہے نہ سر ہے

    اے یار بتا کچھ تو محبت کی حقیقت

    مکڑی کا یہ جالا ہے کہ پھر دام نظر ہے

    اخلاص ہی باعث تھا تعلق کا ہمارے

    لیکن وہ مرے ہمدم دیرینہ کدھر ہے

    میں یار سمجھتا ہوں زمانہ تجھے ہمراز

    تو ایک زمانے سے ادھر ہے نہ ادھر ہے

    کس موڑ پہ لے آئی ہے اب تیری محبت

    جب تیرے بچھڑنے میں نفع ہے نہ ضرر ہے

    جاذبؔ نہیں کھلتے ہیں بگولوں میں سمن تو

    اور تو کہ تمنائی اعجاز نظر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے