Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کانٹوں کو چوم لے نہ کوئی اضطراب میں

محمد فہیم

کانٹوں کو چوم لے نہ کوئی اضطراب میں

محمد فہیم

MORE BYمحمد فہیم

    کانٹوں کو چوم لے نہ کوئی اضطراب میں

    رکھ دی ہے کس نے آپ کی خوشبو گلاب میں

    مہکا رہا ہے آج بھی میرے وجود کو

    رکھا تھا اک گلاب جو تو نے کتاب میں

    تھا کس کی آستین پہ مقتول کا لہو

    لکھا گیا ہے قتل یہ کس کے حساب میں

    پھرتا ہوں لاش کاندھوں پہ اپنی لئے ہوئے

    صدمے اٹھائے میں نے وہ عہد شباب میں

    پوچھا طبیب سے جو غم عشق کا علاج

    لکھا ہے اس نے عشق مکرر جواب میں

    پڑتی ہیں جس طرف یہ گراتی ہیں بجلیاں

    رکھیے نگاہیں اپنی خدارا نقاب میں

    دستک پہ ان کی رات اچانک میں چونک اٹھا

    پوچھا جو میں نے کون وہ بولے جناب میں

    شاید غم حیات کی تلخی مٹا سکیں

    پینے لگا ہوں اشک ملا کر شراب میں

    ہم راہ عشق بھی ہے غم زیست بھی فہیمؔ

    میں مبتلا ہوں ان دنوں دہرے عذاب میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے