کانٹوں نے تھام تھام کے داماں کبھی کبھی
کانٹوں نے تھام تھام کے داماں کبھی کبھی
پوچھی ہے وجہ حال پریشاں کبھی کبھی
مشکل ہوئی ہے زیست میں آساں کبھی کبھی
ساحل کا لطف دے گیا طوفاں کبھی کبھی
کتنی لطیف و شبنمی ہوتی ہے زندگی
رو کر تو دیکھ اے گل خنداں کبھی کبھی
ماحول اے اسیر قفس خو بدل نہ دے
پھرتا رہے نظر میں گلستاں کبھی کبھی
میرے مذاق عشق پہ اٹھتی ہیں انگلیاں
کافر کبھی کبھی ہوں مسلماں کبھی کبھی
دل میں سما رہی ہیں دو عالم کی وسعتیں
کرتا ہوں عذر تنگیٔ داماں کبھی کبھی
تصویر کی زباں سے مصورؔ کی داستاں
سنتی ہے تھم کے گردش دوراں کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.