کار ہنر سنوارنے والوں میں آئے گا
کار ہنر سنوارنے والوں میں آئے گا
جب بھی ہمارا نام حوالوں میں آئے گا
ٹیلوں کو ساتھ لے کے جو اڑتی رہی ہوا
صحرا کا رنگ برف کے گالوں میں آئے گا
جب آفتاب عمر کی ڈھلنے لگے گی دھوپ
تب روشنی کا فن مرے بالوں میں آئے گا
کیسا فراق کیسی جدائی کہاں کا ہجر
وہ جائے گا اگر تو خیالوں میں آئے گا
انساں سے پیار حسن پرستی وطن سے عشق
ہم نے کیا ہے یوں کہ مثالوں میں آئے گا
انجمؔ خلیق اک نئے انجم کو دیکھنا
جس دن وہ آگہی کے اجالوں میں آئے گا
- کتاب : Samundar Men Utarta Hon (Pg. 83)
- Author : Anjum Khaliq
- مطبع : Khaleeq Publication (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.