کاروبار زندگی سے جس کا دل گھبرائے گا
کاروبار زندگی سے جس کا دل گھبرائے گا
یار کی زلف رسا کے سائے میں آ جائے گا
تذکرہ رخسار کا یا ذکر زلف یار ہو
کیف آنکھوں میں یقیناً کچھ نہ کچھ چھا جائے گا
جو مناظر آج تک تم نے کبھی دیکھے نہیں
کوئی تم کو وہ مناظر ایک دن دکھلائے گا
اب کرم فرمائیاں ہوں یا عتاب ناز ہو
آپ کے دست کرم سے دل صلہ کچھ پائے گا
وقت کی الجھی ہوئی زلفیں سنواریں کس طرح
اہل دل کو یہ سلیقہ خود بخود آ جائے گا
آپ پہلے ہنس کے غم کھاتے رہے صابرؔ مگر
اب یہی غم رفتہ رفتہ آپ کو کھا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.