کارواں اپنی راہ چلتے ہیں
ہم ترے در کی خاک ملتے ہیں
فتنے جو اس نظر میں پلتے ہیں
دل کی دنیا وہی بدلتے ہیں
یوں جو آنکھوں سے اشک ڈھلتے ہیں
شاید ارمان دل نکلتے ہیں
عشق میں احتیاط کیا کیجے
گرنے والے کہیں سنبھلتے ہیں
کھیلتے تھے جو ان کے دامن سے
اب وہ حسرت سے ہاتھ ملتے ہیں
جان پر اپنی کھیلنے والے
میرے نقش قدم پہ چلتے ہیں
اب تو دل بھی نہیں ہے پہلو میں
اب یہ ارمان کیوں مچلتے ہیں
غم نہ کر ان کی بے رخی کا حزیںؔ
یوں ہی حالات دل بدلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.