Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاش ایسا ہو کہ وہ ہم کو منانے آئے

ذیشان لاشاری

کاش ایسا ہو کہ وہ ہم کو منانے آئے

ذیشان لاشاری

MORE BYذیشان لاشاری

    کاش ایسا ہو کہ وہ ہم کو منانے آئے

    اب بھی الفت ہے اسے ہم سے بتانے آئے

    جو سناتا تھا سبھی وصل کے قصے ہم کو

    اب وہ اک ہجر کا قصہ بھی سنانے آئے

    بھر گئے زخم مرے دل کے پرانے سارے

    اس سے کہہ دو کہ نئے زخم لگانے آئے

    ہو گئے سرد جو یہ ہجر کے مارے جذبے

    ایسے جذبات کو پھر آگ لگانے آئے

    ہم بھی مانیں گے کہ وعدوں کا بڑا سچا ہے

    ہم سے اک وعدہ کیا تھا وہ نبھانے آئے

    ساتھ بیٹھے ہیں یہ اب ہاتھ میں ساغر تھامے

    شیخ صاحب تھے نشہ ہم سے چھڑانے آئے

    تیری یادوں میں تھا کھویا کہ مری آنکھ لگی

    مجھ کو پھر رات گئے خواب سہانے آئے

    آج اک سانپ سر راہ گزرتے دیکھا

    شانؔ کچھ دوست مجھے یاد پرانے آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے