Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاش ایسا ہو وہ ملنے کے بہانے آئے

منور جہاں منور

کاش ایسا ہو وہ ملنے کے بہانے آئے

منور جہاں منور

MORE BYمنور جہاں منور

    کاش ایسا ہو وہ ملنے کے بہانے آئے

    کچھ سنے میری تو کچھ اپنی سنانے آئے

    اس کو دیکھے ہوئے اک عرصہ ہوا ہے مجھ کو

    آئے وہ پیاس ہی آنکھوں کی بجھانے آئے

    دیکھنا چاہوں گی جی بھر کے اسے کہہ دو ذرا

    اس سے کہہ دو کہ مجھے صرف ستانے آئے

    روٹھ سکتی ہوں کہاں اس سے محبت ہے مجھے

    اور اگر روٹھ گئی مجھ کو منانے آئے

    میرا دیوانہ تھا وہ اس کا یہی تھا دعویٰ

    اس کی دیوانگی کیسی ہے بتانے آئے

    میں نے کاٹی ہیں بہت ہجر میں اس کی راتیں

    اس نے بھی کاٹی ہیں گر راتیں سنانے آئے

    کون قسمت سے منورؔ کبھی لڑ سکتا ہے

    آئے وہ دیکھے مری ہار رلانے آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے