Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاش ہم کو اسی چاہت سے بلایا ہوتا

سلطانہ ذاکر نقوی

کاش ہم کو اسی چاہت سے بلایا ہوتا

سلطانہ ذاکر نقوی

MORE BYسلطانہ ذاکر نقوی

    کاش ہم کو اسی چاہت سے بلایا ہوتا

    اپنے اس عہد وفا کو ہی نبھایا ہوتا

    سامنے آ کے وہ کرتے وہی شکوے ہم سے

    اتنی سی بات کو اتنا نہ بڑھایا ہوتا

    ترک الفت کا سبب غیروں کو بتلاتے ہیں

    یوں نہ نظروں میں ہمیں سب کی گرایا ہوتا

    یوں نہ کرتے ہمیں بدنام زمانے بھر میں

    کچھ تو اپنا بھی ستم سب کو بتایا ہوتا

    میرے افکار زمانے سے چھپاتے ہی رہے

    رسم دنیا کے لیے کچھ تو جتایا ہوتا

    کیسے سمجھے گی یہ دنیا یہ تغافل یہ تضاد

    اپنا احوال بھی کچھ سب کو سنایا ہوتا

    بات کرتے رہے ہنس ہنس کے مری غیروں سے

    سر محفل تو مرا دل نہ جلایا ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 94)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے