کاش ہوتی وفا زمانے میں
پر حقیقت کہاں فسانے میں
لوگ اوقات بھول جاتے ہیں
دوسروں کا مذاق اڑانے میں
سوچتا ہوں کبھی کبھی یوں ہی
حرج کیا تھا اسے منانے میں
ہم پڑے ہیں دیار غیر میں یوں
جیسے لاشیں ہوں سرد خانے میں
کیا کہیں اک ادھورے قصے کو
لگ گئی عمر کیوں بھلانے میں
روز ہی سانس پھول جاتی ہے
زندگانی کے ناز اٹھانے میں
حیف بھیجا گیا ہوں میں شاکرؔ
اتفاقا غلط زمانے میں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 608)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.