کاش اتنا تو مرے پاس کبھی آ جائے
کاش اتنا تو مرے پاس کبھی آ جائے
بیچ سے ہو کے ہوا جائے تو شرما جائے
یہ تیری یاد کا آنا بھی ہے کچھ ایسا ہی
جیسے مہمان اچانک سے کوئی آ جائے
اس لئے بھی میں تجھے یاد کیا کرتا ہوں
کیا پتہ کل کو یہ اگزام میں پوچھا جائے
کاش ایسا ہو کہ اے یار کسی دن مجھ سے
راہ چلتے ہوئے اک بار تو ٹکرا جائے
ایک میں ہوں جو تجھے دیکھ کے پگلا جاؤں
ایک تو ہے جو مجھے دیکھ کے شرما جائے
یوں لگے گا کے کوئی چاند چھپا ہو جیسے
یہ تری زلف جو چہرے پہ ترے آ جائے
میں یہی سوچ کے چھونے سے تجھے ڈرتا ہوں
یہ تری آگ مرا جسم نہ جھلسا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.