کاش مل جائے ہم مزاج کوئی
کاش مل جائے ہم مزاج کوئی
میرے غم کا بھی ہو علاج کوئی
جاگ کر رات جب گزارنی ہو
ڈھونڈ لیتا ہوں کام کاج کوئی
اندر آنے کا در تو بند ہوا
کیسے دل پر کرے گا راج کوئی
دوستو وقت کی ضرورت ہے
پھر بنائیں نیا سماج کوئی
معذرت چاہتے ہیں ملنے سے
یاد آیا ہوا ہے آج کوئی
چپ کا تالا لگا کے ہونٹوں پر
کرتا رہتا ہے احتجاج کوئی
اختیار اس قدر تو ہو فائزؔ
ڈال جائیں نیا رواج کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.