کاش مجھ کو ترے ہونے کا سہارا ہوتا
کاش مجھ کو ترے ہونے کا سہارا ہوتا
میرے دریائے تمنا کا کنارا ہوتا
مان رکھا نہ گیا تجھ سے مری الفت کا
لے کے دل تو نے مرے منہ پہ نہ مارا ہوتا
زندگی اپنی محبت میں حسیں ہو جاتی
عمر بھر کے لئے اک شخص ہمارا ہوتا
میرے آنچل نے ہوا کو بھی کیا ہے مہمیز
کاش زلفوں کو کبھی اپنی سنوارا ہوتا
اجنبی بن کے نہ شہروں میں یوں پھرتے نقویؔ
دل سے اک شخص اگر آج ہمارا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.