کاش وہ شوخ مرے دل میں مکیں ہو جائے
کاش وہ شوخ مرے دل میں مکیں ہو جائے
میری اجڑی ہوئی دنیا بھی حسیں ہو جائے
میرے سجدوں کو یہ اعجاز عطا کر یا رب
نقش پا ان کا مرا نقش جبیں ہو جائے
تیرے انکار میں بھی ہوتا ہے اقرار کا لطف
ہاں نہ کہنے کی جو ضد ہے تو نہیں ہو جائے
محفل پیر مغاں ہو کہ ہو بزم جاناں
دل کو برباد ہی ہونا ہے کہیں ہو جائے
حشر میں وہ بھی مرے سامنے ہوں گے یا رب
فیصلہ اپنا تو بہتر ہے یہیں ہو جائے
معجزے کرتا ہے اے سحرؔ مرا حسن نظر
اک نظر ڈال دوں جس شے پہ حسیں ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.