Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاٹ کر کچھ پیڑ سب کو گھر بنانے کی پڑی ہے

سنتوش سنگھ  شیکھر

کاٹ کر کچھ پیڑ سب کو گھر بنانے کی پڑی ہے

سنتوش سنگھ شیکھر

MORE BYسنتوش سنگھ شیکھر

    کاٹ کر کچھ پیڑ سب کو گھر بنانے کی پڑی ہے

    یار کس کو پنچھیوں کے آشیانے کی پڑی ہے

    باپ کا سایا اٹھا ہے آج اس بیٹے کے سر سے

    گاؤں کے لوگوں کو بس کھانے کھلانے کی پڑی ہے

    بارہا ہی زخم دیتے جا رہے ہیں ہم نفس بھی

    اور ہمیں بھی زخم کھا کر مسکرانے کی پڑی ہے

    وہ کبھی تعلیم لینے جا نہیں پایا خدایا

    پر اسے اولاد کو ہر دم پڑھانے کی پڑی ہے

    اس بدن سے ہی تو رشتہ تھا یہاں پر دوست سب کا

    مر گیا اب جسم تو جلدی جلانے کی پڑی ہے

    ایک تو ہم عشق میں یاری گنوا بیٹھے ہیں شیکھرؔ

    ایک ہم کو عشق جیون بھر نبھانے کی پڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے