کاوش بیش و کم کی بات نہ کر
کاوش بیش و کم کی بات نہ کر
چھوڑ دام و درم کی بات نہ کر
دیکھ کیا کر رہے ہیں اہل زمیں
آسماں کے ستم کی بات نہ کر
اپنی آہ و فغاں کے سوز کو دیکھ
ساز کے زیر و بم کی بات نہ کر
یوں بھی طوفان غم ہزاروں ہیں
عشق کی چشم نم کی بات نہ کر
سخت الجھی ہیں زیست کی راہیں
زلف کے پیچ و خم کی بات نہ کر
آج سود و زیاں کا سودا ہے
آج دیر و حرم کی بات نہ کر
دیکھ فرہاد کی تنک نوشی
وسعت جام جم کی بات نہ کر
ہم نے دیکھا ہے ظرف اہل کرم
ہم سے اہل کرم کی بات نہ کر
شب کی رنگینیوں کا ذکر نہ چھیڑ
حالت صبح دم کی بات نہ کر
آج مت چھیڑ غم کے افسانے
آج اے دوست غم کی بات نہ کر
چھن نہ جائے ترا تبسم لب
میرے درد و الم کی بات نہ کر
- کتاب : (Sau Baar Chaman Mahka)Kulliyat-e- Sufi Tabassum (Pg. 120)
- Author : Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
- مطبع : Alhamd Publications, Lahore (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.