Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب آئے گا وہ شہزادہ توبہ ہے

ثمینہ ثاقب

کب آئے گا وہ شہزادہ توبہ ہے

ثمینہ ثاقب

MORE BYثمینہ ثاقب

    کب آئے گا وہ شہزادہ توبہ ہے

    کھول کے بیٹھی ہوں دروازہ توبہ ہے

    اب تجھ سے ملنے کی خاطر سجتی ہوں

    ناک میں موتی منہ پر غازہ توبہ ہے

    چائے میرے ہاتھ سے گرنے والی تھی

    اس نے اس انداز سے گھورا توبہ ہے

    ہونٹوں پر وہ آنکھیں جیسے ٹھہری ہیں

    تتلی پر اک بھنورا چھوڑا توبہ ہے

    شرم سے پانی ہو جانے کو چاہے جی

    جڑ کر میرے ساتھ ہے بیٹھا توبہ ہے

    عکس اسی کا مجھ کو دکھنے لگتا ہے

    جب بھی تکتی ہوں آئینہ توبہ ہے

    یوں ہی برتن میز پہ اب تک رکھے ہیں

    غصے میں کیوں ناشتہ چھوڑا توبہ ہے

    اس پر کالا اسمانی اور پیچ کلر

    جچتا ہے ہر رنگ کا جوڑا توبہ ہے

    چوڑی توڑے چٹکی کاٹے چھپ جائے

    میری اس دل دار سے توبہ توبہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے