Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب گوارا ہے مجھے اور کہیں پر چمکے

شہباز خواجہ

کب گوارا ہے مجھے اور کہیں پر چمکے

شہباز خواجہ

MORE BYشہباز خواجہ

    کب گوارا ہے مجھے اور کہیں پر چمکے

    میرا سورج ہے تو پھر میری زمیں پر چمکے

    کتنے گلشن کہ سجے تھے مرے اقرار کے نام

    کتنے خنجر کہ مری ایک نہیں پر چمکے

    جس نے دن بھر کی تمازت کو سمیٹا چپ چاپ

    شب کو تارے بھی اسی دشت نشیں پر چمکے

    یہ تری بزم یہ اک سلسلۂ نکہت و نور

    جتنے تاریک مقدر تھے یہیں پر چمکے

    یوں بھی ہو وصل کا سورج کبھی ابھرے اور پھر

    شام ہجراں ترے اک ایک مکیں پر چمکے

    آنکھ کی ضد ہے کہ پلکوں پہ ستارے ٹوٹیں

    دل کی خواہش کہ ہر اک زخم یہیں پر چمکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے