کب کہا مال و زر نگیں بخشے
کب کہا مال و زر نگیں بخشے
وہ جو میرا ہے تو یقیں بخشے
اپنے ہو کر بھی غیر لگتے ہیں
کیسے اس گھر کو ہیں مکیں بخشے
جس کو سجدے کی بھی نہ ہو توفیق
ایسی مغرور نہ جبیں بخشے
خالق کل سے التجا ہے مری
اچھے اشعار کی زمیں بخشے
موت سے کیسا خوف مفلس کو
تاجور اس نے تو نہیں بخشے
دوست صد شوق بیٹھیں پہلو میں
کون اب ان کو آستیں بخشے
ہم کو بلوائے یا چلا آئے
ہم کو کچھ وقت وہ کہیں بخشے
اب دلاسہ نہ عشق دے مجھ کو
جو بھی دینا ہے سب یہیں بخشے
وصل یا ہجر ہی سہی امبرؔ
کچھ تو سوغات وہ حسیں بخشے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.