کب کہا تھا کہ وہ تحفہ مجھے واپس کر دے
کب کہا تھا کہ وہ تحفہ مجھے واپس کر دے
تیری مرضی ہے تو اچھا مجھے واپس کر دے
اب بھی گڑیوں میں لگا سکتی ہوں اپنے دل کو
میری چھوٹی سی وہ دنیا مجھے واپس کر دے
جتنے آنسو ہیں مرے پاس وہ لے لے سارے
اور وہ ضبط کا لمحہ مجھے واپس کر دے
دل کو لوٹا کے مرے دوست غمی کیا ہونا
میں نے کب تجھ سے کہا تھا مجھے واپس کر دے
کوئی تصویر ترے پاس نہیں رکھ سکتی
میری یادوں کا خزانہ مجھے واپس کر دے
جھوٹی امید دلانے سے تو بہتر ہے قمرؔ
وہی ٹوٹا ہوا وعدہ مجھے واپس کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.