کب کھلے گا کہ فلک پار سے آگے کیا ہے
کب کھلے گا کہ فلک پار سے آگے کیا ہے
کس کو معلوم کہ دیوار سے آگے کیا ہے
ایک طرہ سا تو میں دیکھ رہا ہوں لیکن
کوئی بتلائے کہ دستار سے آگے کیا ہے
ظلم یہ ہے کہ یہاں بکتا ہے یوسف بے دام
اور نہیں جانتا بازار سے آگے کیا ہے
سر میں سودا ہے کہ اک بار تو دیکھوں جا کر
سر میدان سجی دار سے آگے کیا ہے
جس نے انساں سے محبت ہی نہیں کی تابشؔ
اس کو کیا علم کہ پندار سے آگے کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.