Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر

مرلی دھر شاد

کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر

مرلی دھر شاد

MORE BYمرلی دھر شاد

    کب مٹائے سے مٹا رنج و صعوبت کا اثر

    ہے وطن میں بھی مرے چہرے پہ غربت کا اثر

    ہو چلا عشق مجازی پہ حقیقت کا اثر

    آ چلا مجھ کو نظر کثرت میں وحدت کا اثر

    ساری دنیا سے نہیں مجھ سے فقط بیزار تھے

    اور اس سے بڑھ کے کیا ہوتا محبت کا اثر

    بے وفا ان کا لقب ہے باوفا میرا خطاب

    وہ ہے طینت کی خرابی یہ ہے الفت کا اثر

    معجزہ دیکھا تصور کا تو آنکھیں کھل گئیں

    پا رہا ہوں آج میں جلوت میں خلوت کا اثر

    وہ پری سے حور بن جاتے یقینی بات تھی

    ان کی سیرت پر اگر پڑ جاتا صورت کا اثر

    ان پہ دل ہی آ گیا لے ہی گئے وہ میرا دل

    یہ تقاضا حسن کا تھا وہ شرارت کا اثر

    اک جگہ رہتا نہ تھا ٹک کر یہ عادت تھی مری

    کھینچ لایا خلد تک اب مجھ کو وحشت کا اثر

    خیر سے ملتے جو بد خونی ہے چہرے سے عیاں

    یہ مثل سچ ہے کہ ہو جاتا ہے صحبت کا اثر

    آپ کیا تھے ہو گئے کیا فیض سے استاد کے

    دیکھ لیجے شادؔ یہ ہوتا ہے نسبت کا اثر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے