کب سوا نیزے پہ سورج آئے گا
کب سوا نیزے پہ سورج آئے گا
کیا ترا وعدہ دھرا رہ جائے گا
گاؤں کو چٹ کر گئی نفرت کی آگ
کیوں نہ اب سیلاب دھوکا کھائے گا
وہ گھروندے کو سمجھ بیٹھا ہے گھر
مجھ سے مل کر بے مکاں ہو جائے گا
اب خدا کا فضل اپنے ساتھ ہے
اچھے اچھوں کو پسینہ آئے گا
بے کسی کی آنکھ میں آنسو کہاں
خون کا موسم لہو رلوائے گا
سسکیوں کے کارواں کی بات کیا
اس کا رشتہ بھی ہوا ہو جائے گا
ریڈیو اخبار ٹی وی سب غلط
میرا فن بڑھ کر مجھے منوائے گا
فاصلہ اپنا مقدر ہے قرارؔ
پاؤں روکے سے بھی کیا ہاتھ آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.