Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب سے ہوں منتظر کہ بلا لے قضا مجھے

سنتوش پرسوانی سنت

کب سے ہوں منتظر کہ بلا لے قضا مجھے

سنتوش پرسوانی سنت

MORE BYسنتوش پرسوانی سنت

    کب سے ہوں منتظر کہ بلا لے قضا مجھے

    پر چھوڑتی نہیں یہ بدن کی قبا مجھے

    اپنے لبوں پہ سر کی طرح تو سجا مجھے

    نغمہ ہوں تیرے پیار کا تو گنگنا مجھے

    میں نے ہی تجھ سے ترک کیے تھے تعلقات

    اب خوں رلا رہا ہے مرا فیصلہ مجھے

    دیپک کی طرح کب سے ترے انتظار میں

    جل جل کے تھک گیا ہوں تو آ کر بجھا مجھے

    باہر سے ہنس رہا ہوں مگر تیرے ہجر نے

    اندر سے کر دیا ہے بہت کھوکھلا مجھے

    مدت کے بعد گھر جو میں آیا ہوں لوٹ کر

    حیرت سے دیکھتا ہے بہت آئنہ مجھے

    روتا ہوں جاگتا ہوں سسکتا ہوں رات بھر

    کس جرم کی ملی ہے یہ آخر سزا مجھے

    جی چاہتا ہے چیخ پڑوں اپنے حال پر

    خاموشیاں نہ کر دے کہیں بے صدا مجھے

    رغبت سی ہو گئی ہے کچھ اپنے ہی مرض سے

    اے چارہ گر نہ دے تو کوئی اب دوا مجھے

    میرا اکیلا پن ہی مجھے مار ڈالتا

    ملتا نہ شاعری کا اگر آسرا مجھے

    دور حیات نے تو نہ چھوڑی کسر کوئی

    اک سنتؔ تھا جو دیتا رہا حوصلہ مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے