کب سے قبلہ رو بیٹھے ہیں حرف دعا اور میں
کب سے قبلہ رو بیٹھے ہیں حرف دعا اور میں
خاموشی کے ساتھ ہیں دونوں میرا خدا اور میں
ریت کی لہروں سے ہر لمحہ باتیں کرتے ہیں
دونوں دشت کے باسی نکلے سناٹا اور میں
انسانوں نے خواب زمیں کو بنجر کر ڈالا
چھپ چھپ کر روتے رہتے ہیں یہ دنیا اور میں
کب تک تیری یاد جنوں کا ساتھ نبھائے گی
کب تک آخر ساتھ رہیں گے ایک صدا اور میں
برسوں سے بس اک دوجے کے ساتھ سفر میں ہیں
جس رستے پر تم بچھڑے تھے وہ رستا اور میں
اپنی اپنی تقدیروں پر سب رنجیدہ ہیں
شبنم آنسو رات ستارے خواب گھٹا اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.