کب سنے زنجیر مجھ مجروح دیوانے کی عرض
کب سنے زنجیر مجھ مجروح دیوانے کی عرض
نیں پہنچتی کان تک اس زلف کے شانے کی عرض
گرمی اہل بزم سے مت کر کہ میں ہوتا ہوں داغ
شمع کی خدمت میں ہے اتنی ہی پروانے کی عرض
شیشہ مجھ دل سا نہ پاوے اور تری آنکھوں سا جام
لے اگر ساقی ہزاروں سال میخانے کی عرض
دل کو ویراں مت کرو یہ ہے جنوں کا پاۓ تخت
اے پری زادوں کبھو سنئے بھی دیوانے کی عرض
فصل جاتی ہے یقیںؔ اور باغباں سے ایک یار
کوئی کرتا نیں ہمارے باغ میں جانے کی عرض
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.