کب تک بھنور کے بیچ سہارا ملے مجھے
کب تک بھنور کے بیچ سہارا ملے مجھے
طوفاں کے بعد کوئی کنارا ملے مجھے
جیون میں حادثوں کی ہی تکرار کیوں رہے
لمحہ کوئی خوشی کا دوبارہ ملے مجھے
بن چاہے میری راہ میں کیوں آ رہے ہیں لوگ
جو چاہتی ہوں میں وہ نظارا ملے مجھے
سارے جہاں کی روشنی کب مانگتی ہوں میں
بس میری زندگی کا ستارا ملے مجھے
دنیا میں کون ہے جو صدفؔ سکھ سمیٹ لے
دیکھا جسے بھی درد کا مارا ملے مجھے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 574)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.