Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب تک گھٹ کر جیتے رہتے سچائی کے مارے خواب

اکھلیش تیواری

کب تک گھٹ کر جیتے رہتے سچائی کے مارے خواب

اکھلیش تیواری

MORE BYاکھلیش تیواری

    کب تک گھٹ کر جیتے رہتے سچائی کے مارے خواب

    پلکوں کی دہلیز سے باہر نکلے پھر بنجارے خواب

    فطرت سے ہی آوارہ ہیں کب ٹھہرے جو ٹھہریں گے

    کیسے پلکوں پر اٹکے ہیں کچھ خوش رنگ تمہارے خواب

    اب مولیٰ ہی جانے ان میں اپنا کون پرایا کون

    ہنس ہنس کر ہر شب ملتے ہیں یوں تو اتنے سارے خواب

    جیون کی اس آپا دھاپی میں جو پیچھے چھوٹ گئے

    جانے اب کس حال میں ہوں گے وہ قسمت کے مارے خواب

    تعبیروں کی فصلیں کیسی اگتی ہیں کل دیکھیں گے

    ہم نے بھی بوئے ہیں شب بھر رنگ برنگے پیارے خواب

    کب اکھلیشؔ توقع کی تھی برفیلی اس گھاٹی سے

    آنکھوں سے برسیں گے اس کی بن کر یوں انگارے خواب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے