کب تک کھنچی لکیر پہ ہی چلتے جائیں ہم
کب تک کھنچی لکیر پہ ہی چلتے جائیں ہم
آؤ کہ اب نیا کوئی رستہ بنائیں ہم
باتوں میں آ کے ایک ستارہ مثال کی
خدشہ ہے جان من نہ تمہیں بھول جائیں ہم
اتنے کڑے تھے کوس کہ مہلت نہ مل سکی
کچھ دیر راستے میں کہیں بیٹھ جائیں ہم
معلوم ہے کہ آنے سے قاصر ہے ایک شخص
کیا اس کے انتظار میں آنکھیں جلائیں ہم
یوں دیکھیے تو کوئی بڑی بات بھی نہیں
پھر تلخیوں کا یار سبب کیا بتائیں ہم
جب فیصلے ہوں نام و نسب دیکھ کر وسیمؔ
زنجیر خاک عدل کی جا کر ہلائیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.