کب تک تصورات میں دل کو لہو کریں
کب تک تصورات میں دل کو لہو کریں
آ اے شب فراق کوئی گفتگو کریں
دنیائے حادثات کی نیرنگیوں کی خیر
کیونکر نگاہ ناز تری آرزو کریں
اپنی وفا کا ذکر تیری بے رخی کی بات
تو سن سکے تو آج ترے روبرو کریں
پھر بھر گئے ہیں زخم دل ناصبور کے
جی چاہتا ہے پھر سے تری جستجو کریں
پھیلے ہوئے ہیں سلسلے وحشت کے دور تک
دامان زندگی کو کہاں تک رفو کریں
ہم نے بنا لیا ہے نیا پھر سے آشیاں
اسرارؔ بجلیوں سے چلو گفتگو کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.