Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب تلک چلنا ہے یوں ہی ہم سفر سے بات کر

بھارت بھوشن پنت

کب تلک چلنا ہے یوں ہی ہم سفر سے بات کر

بھارت بھوشن پنت

MORE BYبھارت بھوشن پنت

    کب تلک چلنا ہے یوں ہی ہم سفر سے بات کر

    منزلیں کب تک ملیں گی رہ گزر سے بات کر

    تجھ کو مل جائے گا تیرے سب سوالوں کا جواب

    کشتیاں کیوں ڈوب جاتی ہیں بھنور سے بات کر

    کب تلک چھپتا رہے گا یوں ہی اپنے آپ سے

    آئنے کے روبرو آ اپنے ڈر سے بات کر

    بڑھ چکی ہیں اب تری فکر و نظر کی وسعتیں

    جگنوؤں کو چھوڑ اب شمس و قمر سے بات کر

    اس طرح تو اور بھی تیری گھٹن بڑھ جائے گی

    ہم نوا کوئی نہیں تو بام و در سے بات کر

    درد کیا ہے یہ سمجھنا ہے تو اپنے دل سے پوچھ

    آنسوؤں کی بات ہے تو چشم تر سے بات کر

    ہر سفر منظر سے پس منظر تلک تو کر لیا

    دیکھنا کیا چاہتی ہے اب نظر سے بات کر

    دھوپ کیسے سائے میں تبدیل ہوتی ہے یہاں

    اس ہنر کو سیکھنا ہے تو شجر سے بات کر

    زخم پوشیدہ رہا تو درد بڑھتا جائے گا

    بے تکلف ہو کے اپنے چارہ گر سے بات کر

    مأخذ :
    • کتاب : Bechehragi (Pg. 62)
    • Author : bharat bhushan pant
    • مطبع : Suman prakashan Alambagh,Lucknow (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے