Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب تلک ہم کو نہ آوے گا نظر دیکھیں تو

حسرتؔ عظیم آبادی

کب تلک ہم کو نہ آوے گا نظر دیکھیں تو

حسرتؔ عظیم آبادی

MORE BYحسرتؔ عظیم آبادی

    کب تلک ہم کو نہ آوے گا نظر دیکھیں تو

    کیسے ترساتا ہے یہ دیدۂ تر دیکھیں تو

    عشق میں اس کے کہ گزرے ہیں سر و جان سے ہم

    اپنی کس طور سے ہوتی ہے گزر دیکھیں تو

    کر کے وہ جور و ستم ہنس کے لگا یہ کہنے

    آہ و افغاں کا تری ہم بھی اثر دیکھیں تو

    صبر ہو سکتا ہے کب ہم سے ولے مصلحتاً

    آزمائش دل بیتاب کی کر دیکھیں تو

    ڈھب چڑھے ہو مرے تم آج ہی تو مدت بعد

    جائیں گے آپ کہاں اور کدھر دیکھیں تو

    کس دلیری سے کرے ہے تو فدا جان اس پر

    دل جانباز ترا ہم بھی ہنر دیکھیں تو

    کیا مجال اپنی جو کچھ کہہ سکیں ہم تجھ سے اور

    تجھ کو بھر کر نظر اے شوخ پسر دیکھیں تو

    ہو چلیں خیرہ تو اختر شمری سے آنکھیں

    شب ہماری بھی کبھی ہوگی سحر دیکھیں تو

    عشق کے صدمے اٹھانے نہیں آساں حسرتؔ

    کر سکے کوئی ہمارا سا جگر دیکھیں تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے