کب تلک رسوا کرے گا اے مقدر سو جا
کب تلک رسوا کرے گا اے مقدر سو جا
پڑھ چکے تیرا لکھا اے مرے ہمسر سو جا
رات بھر دستکیں دروازۂ دل پر پیہم
کب تلک ہم کو ستائے گا ستم گر سو جا
وہ نہیں آئیں گے کب تک تو بھلا دھڑکے گا
اے مرے دل مری قسمت کے سکندر سو جا
خوگر عشق تو مدہوش محبت ہر دم
اے مرے قلب مرے مست قلندر سو جا
پھر شب ہجر وہی درد کی یلغار وہی
صبر اور شکر کی پھر تان کے چادر سو جا
کتنے شب خون کئے قافلے لوٹے کتنے
رہزنی کر لی بہت اب تو اے رہبر سو جا
شب کی تنہائی میں سگ ہائے تمنا مت چھیڑ
شور و غل سے بپا ہو جائے گا محشر سو جا
بحر غم تجھ کو کبھی غرق نہیں کر سکتا
وسعت ظرف بڑھا پی کے سمندر سو جا
ماضی کی دھند میں مت جھانک کہا مان مرا
رات بھر برسیں گے پھر یاد کے پتھر سو جا
پھر وہی رت جگے تا سحر تڑپنا شاہدؔ
عشق میں تیرا بہت حال ہے ابتر سو جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.