کب زمانہ سازگار خاطر ناساز تھا
کب زمانہ سازگار خاطر ناساز تھا
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
کب زمانہ سازگار خاطر ناساز تھا
کس کا دم بھرتے ہمارا دم ہی جب دم باز تھا
کیا بتاؤں بزم کا ان کی عجب انداز تھا
آشنائے راز بھی نا آشنائے راز تھا
اپنے مطلب کی ہر اک سنتا تھا بزم دہر میں
کس سے کہتے حال دل اپنا کوئی ہم راز تھا
ہم ہی ہم تھے ہم سے تھی دنیائے عشرت کی بہار
زندگی میں وہ بھی دن گزرے ہیں جن پر ناز تھا
وحشت ذوق طلب میں جب اٹھے بڑھتے گئے
کس کو دامان جنون شوق کا انداز تھا
اپنی ہستی میں الجھ کر دیکھتا کیا خود پسند
ذرے ذرے میں جہاں کے زندگی کا راز تھا
بے پیے بھی میکشوں پر بے خودی چھائی رہی
یہ نگاہ ساقیٔ بدمست کا اعجاز تھا
وہ بھی چپ تھے دیکھ کر میرا سکوت غم نواز
میری خاموشی کے عالم میں بھی کوئی راز تھا
کس نے دنیا کو بنایا کس کی دنیا بن گئی
یوں تو کہنے کے لئے ہر ایک دنیا ساز تھا
ہم ہیں اب اور الفت صیاد اسیری کا لحاظ
اڑ گیا یک لخت جو زور پر پرواز تھا
کل محبت کا نشہ تھا اور کیف بے خودی
یعنی میں تھا اور سرور جلوہ گاہ ناز تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.