Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی آنسو کبھی خوابوں کے دھارے ٹوٹ جاتے ہیں

دنیش ٹھاکر

کبھی آنسو کبھی خوابوں کے دھارے ٹوٹ جاتے ہیں

دنیش ٹھاکر

MORE BYدنیش ٹھاکر

    کبھی آنسو کبھی خوابوں کے دھارے ٹوٹ جاتے ہیں

    ذرا سی آنکھ میں کیا کیا نظارے ٹوٹ جاتے ہیں

    ہوا بھی آج کل رکھتی ہے تیور پتھروں جیسے

    یہاں تو سوچ سے پہلے اشارہ ٹوٹ جاتے ہیں

    ہمیں تنہائیوں میں یوں صدائیں کون دیتا ہے

    سمندر کانپ اٹھتا ہے کنارے ٹوٹ جاتے ہیں

    پس دیوار چھپ جاتے ہیں جو طوفان سے ڈر کر

    انہیں کی زندگی میں سب سہارے ٹوٹ جاتے ہیں

    جبیں پر کون سی تحریر لکھی ہے خدا جانے

    ہمارے پاس آ کر کیوں ستارہ ٹوٹ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے