کبھی آنسوؤں کو چھپانا پڑا ہے
کبھی آنسوؤں کو چھپانا پڑا ہے
کبھی بے سبب مسکرانا پڑا ہے
وہی جانتا ہے جوانی کی قیمت
بڑھاپے میں جس کو کمانا پڑا ہے
تجھے ہم نے پا تو لیا ہے اے دنیا
مگر جانے کیا کیا گنوانا پڑا ہے
ابھی میں بڑا آدمی بھی نہیں ہوں
مرے پیچھے کیوں یہ زمانا پڑا ہے
اذیت ہے کیا شے مرے دل سے پوچھو
انہیں کس طرح سے بھلانا پڑا ہے
زمانے کی رسوائی کے ڈر سے میکشؔ
ترا نام لکھ کر مٹانا پڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.