کبھی اب تجھ پہ دل اے سنگ دل آنے نہیں دیں گے
کبھی اب تجھ پہ دل اے سنگ دل آنے نہیں دیں گے
کہ اب پتھر سے اس شیشے کو ٹکرانے نہیں دیں گے
خیال یار بھی آئے تو ہم آنے نہیں دیں گے
کسی ظالم کو بھی اب دل کو تڑپانے نہیں دیں گے
بصد شوق آؤ جاؤ دل سے آنکھ اور آنکھ سے دل میں
مگر دل چھوڑ کر جاؤ تو ہم جانے نہیں دیں گے
اگر وسعت میں لا محدود بھی ہو دامن رحمت
تو ہم بھی دامن عصیاں کو شرمانے نہیں دیں گے
وہ شاہ حسن جنت ہو کہ شاہ حسن عالم ہو
کوئی بھی ہو کسی کو دل کے نذرانے نہیں دیں گے
ہمارے دوستوں سے تو ہمارے قرض خواہ اچھے
نہیں کہتے کہ مر کہتے ہیں مر جانے نہیں دیں گے
ہزار احساس شمع سوز پروانہ کا رکھتی ہو
اجازت اس کو جل بجھنے کی پروانے نہیں دیں گے
ہمیں خواہ عام ہی کرنا پڑے فیضان مے خانہ
مگر ہم شیخ کو دنیا کو بہکانے نہیں دیں گے
بدل دیں گے خیال یار سے خلوت کو جلوت میں
کبھی ہم دل کو تنہائی میں گھبرانے نہیں دیں گے
بتا اے حسن اگر عقل و خرد سے کام لیں ہم بھی
تو پھر دل کون دے گا دل جو دیوانے نہیں دیں گے
یہ نظاروں میں کھو کر گھر کا رستہ بھول جاتا ہے
اکیلے طفل دل کو اب کہیں جانے نہیں دیں گے
ہم آوارہ مزاجوں کی نہ پوچھو ہم اگر چاہیں
جناب خضر کو بھی راہ پر آنے نہیں دیں گے
چھپا کر دل میں لے جائیں گے جو جو دل پہ گزری ہے
ہم اس نا قدر دنیا کو یہ افسانے نہیں دیں گے
امارت کے ذخیرے اے امرؔ بھرپور کتنے ہوں
بھکاری کو مگر یہ مٹھی بھر دانے نہیں دیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.