کبھی اے حقیقت دلبری سمٹ آ نگاہ مجاز میں
کبھی اے حقیقت دلبری سمٹ آ نگاہ مجاز میں
کہ تڑپ رہے ہیں ہزاروں دل رہ عشق سینہ گداز میں
یہ کشش یہ جذب یہ معجزہ نگہ یتیم حجاز میں
کہ پڑے تھے سیکڑوں غزنوی بھی جہاں لباس مجاز میں
فقط ایک نقطہ گناہ کا سر چرخ ابر سیہ بنا
نظر آئیں مجھ کو جو وسعتیں تری عفو بندہ نواز میں
یہ نہیں کہ ہم میں نہیں ہیں وہ یہ نہیں کہ عین ہمی ہیں وہ
مگر اک حقیقت معنوی ہے نہاں لباس مجاز میں
نہ انا غلط تھا نہ حق غلط مگر اتنی سی غلطی ہوئی
یہ جو راز تھا اسے چاہیے تھا چھپانا پردۂ راز میں
جسے پی کے پیر بنے جواں جسے پی کے چیخ اٹھے جواں
یہ وہ مے ہے ساقیٔ مے کشاں تری چشم بادہ نواز میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.