کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کنارے ٹوٹ جاتے ہیں
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کنارے ٹوٹ جاتے ہیں
کرو جن پر بھروسہ وہ سہارے ٹوٹ جاتے ہیں
کبھی مہنگائی ڈستی ہے کبھی ترچھی نظر ان کی
ہمارے حوصلے از خود ہی سارے ٹوٹ جاتے ہیں
یہ اپنی اپنی قسمت ہے مقدر ہے ہر اک شے کا
نظر سے جو اتر جاتے ہیں تارے ٹوٹ جاتے ہیں
یقیں کیسے کروں اپنے ارادوں پر رساؔ صاحب
ارادے جب بھی کرتا ہوں وہ سارے ٹوٹ جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.