کبھی اندھیرے سے گھبرائے روشنی سے کبھی (ردیف .. غ)
کبھی اندھیرے سے گھبرائے روشنی سے کبھی
کبھی بجھائے چراغ اور کبھی جلائے چراغ
وہ بجھتے دل کو نہ دیکھیں کسی کے خوب ہے یہ
وہ منہ کو پھیر لیں جس وقت جھلملائے چراغ
لحد پہ چل کے ہوا گر بجھاتی ہے تو بجھائے
تمہارا ہو چکا احساں کہ خود جلائے چراغ
لحد پہ بوئے وفا آ رہی تھی وقت سحر
کہیں کہیں جو پڑے ہیں جلے جلائے چراغ
اک آہ گرم سے تربت میں کام لینے دو
یوں ہی جلائے اسی طرح سے بجھائے چراغ
جو تھا تو بس وہی دل سوز بھی تھا اے جاویدؔ
کسی نے دل نہ جلایا یہاں سوائے چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.