Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی بہار بنے اور سنور گئے ہم لوگ

رباب رشیدی

کبھی بہار بنے اور سنور گئے ہم لوگ

رباب رشیدی

MORE BYرباب رشیدی

    کبھی بہار بنے اور سنور گئے ہم لوگ

    کبھی غبار کی صورت بکھر گئے ہم لوگ

    کبھی حیات کے خورشید ماہتاب ہوئے

    کبھی حیات کو تاریک کر گئے ہم لوگ

    کبھی ہجوم حوادث سے بے خطر گزرے

    کبھی ہواؤں کے جھونکوں سے ڈر گئے ہم لوگ

    کبھی چراغ جلائے چمک اٹھیں راہیں

    کبھی اندھیروں ہی میں اپنے گھر گئے ہم لوگ

    کبھی مذاق تجسس نے رہنمائی کی

    کبھی خود آپ سے بھی بے خبر گئے ہم لوگ

    کبھی ملی بھی جو منزل تو بڑھ گئے آگے

    کبھی نقوش قدم پر بکھر گئے ہم لوگ

    کبھی گلابوں کی مانند کھل اٹھے کیا کیا

    کبھی اسی جگہ با چشم تر گئے ہم لوگ

    وہ اڑ رہی ہے نئے قافلوں کی گرد ربابؔ

    وہ آ گئے نئے اہل سفر گئے ہم لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے