Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی بہاروں کے موسموں میں جو دل کی بستی غزل سرا تھی

حنا امبرین طارق

کبھی بہاروں کے موسموں میں جو دل کی بستی غزل سرا تھی

حنا امبرین طارق

MORE BYحنا امبرین طارق

    کبھی بہاروں کے موسموں میں جو دل کی بستی غزل سرا تھی

    وہیں کہیں ایک آرزو کے مچلنے کی بھی بڑی کتھا تھی

    جلا کے جب ساری کشتیاں میں سمندروں کی بنی غذا تھی

    اسی گھڑی تو جبین شب پر لکھی گئی میری بھی دعا تھی

    بنا سہاروں کے زیست مشکل گزار آئے تو پھر یہ جانا

    کہ میں ہی اپنے حسیں چمن کا زمین نم تھی شجر گھنا تھی

    محبتیں بھی رفاقتیں بھی عداوتیں اور ندامتیں بھی

    مرا اثاثہ میں جانتی تھی کہاں وفا تھی کہاں جفا تھی

    وراثتوں کی کتاب کھولی تو نام میرا کہیں نہیں تھا

    میں چپ تھی سوچا کہ اس میں شاید مرے قبیلے کی بھی رضا تھی

    جلے گا دل تو دھواں اٹھے گا یہ آگ ایسے نہیں بجھے گی

    نگر نگر یہ خبر پہنچتی مگر ہوا کی عجب دشا تھی

    بہت پکارا تھا منزلوں نے حناؔ مجھے ان ہی راستوں سے

    مگر مسلسل سفر تھا میرا کہیں نہ رکنے میں ہی بقا تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے