کبھی بنتا کبھی مٹتا ہوں شاید
کبھی بنتا کبھی مٹتا ہوں شاید
میں اپنے وہم کا سایا ہوں شاید
نہ کوئی مجھ کو اب تک پڑھ سکا ہے
ہواؤں پر کہیں لکھا ہوں شاید
مجھے میرا سمندر ڈھونڈھتا ہے
میں اک بھٹکا ہوا دریا ہوں شاید
بدل جاتے ہیں خد و خال میرے
میں مر کر بھی نہیں مرتا ہوں شاید
کہاں ہے میری مرگ ناگہانی
اسی کی آس میں زندہ ہوں شاید
تجھے کھو کر اکیلا ہو گیا تھا
تجھے پا کر بھی میں تنہا ہوں شاید
خود اپنے قتل کا چسکہ ہے مجھ کو
خود اپنے خون کا پیاسا ہوں شاید
ازل سے میں مسلسل چل رہا ہوں
تھکن سے ٹوٹتا لمحہ ہوں شاید
نہ جانے کون مجھ میں کھو گیا ہے
کسی کو ڈھونڈنے نکلا ہوں شاید
مجھے روکا گیا تھا جس دشا سے
اسی جانب چلا آیا ہوں شاید
مجھے پہچان لے آئینے میرے
میں تیرا گمشدہ چہرا ہوں شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.