کبھی بلاؤ، کبھی میرے گھر بھی آیا کرو
کبھی بلاؤ، کبھی میرے گھر بھی آیا کرو
یہی ہے رسم محبت، اسے نبھایا کرو
تمہارے جسم کے اشعار مجھ کو بھاتے ہیں
مری وفا کی غزل تم بھی گنگنایا کرو
تمہارے وصل کی راتوں کی لذتوں کی قسم
مجھے جدائی کے منظر نہ اب دکھایا کرو
قریب آؤ، ان آنکھوں کی جستجو دیکھو
حیات بن کے مرے ساتھ جگمگایا کرو
شریف زادوں کی بے جا خطاؤں سے ملنے
یتیم خانوں کے بچوں سے ملنے جایا کرو
ہمارے حصے میں ماں کی دعائیں آئیں کنولؔ
تم اپنے حصے کی دولت سے گھر سجایا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.