کبھی چراغ کبھی راستہ بدل کر دیکھ
دلچسپ معلومات
17اپریل 2004،لاہور
کبھی چراغ کبھی راستہ بدل کر دیکھ
بہت قریب ہے منزل ذرا سا چل کر دیکھ
ترے حصار سے باہر نہیں زمان و مکاں
تو میری طرح کسی آئنے میں ڈھل کر دیکھ
فقیر بن کے وہ آیا ہے تیری چوکھٹ پر
یہ کوئی اور نہیں ہے ذرا سنبھل کر دیکھ
نگار خانۂ گردوں کو راکھ کرتے ہوئے
ذرا سی دیر کسی طاقچے میں جل کر دیکھ
زمین تنگ ہوئی جا رہی ہے لوگوں پر
حدود قریۂ جاں سے کبھی نکل کر دیکھ
رواں دواں ہیں کسی سمت میں کہ ساکت ہیں
پھر ایک بار ستاروں کی آنکھ مل کر دیکھ
عجیب لطف ہے ترک نشاط میں ساجدؔ
جو ہو سکے تو مری بات پر عمل کر دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.