کبھی دریچہ کبھی در دھڑکنے لگتا ہے
کبھی دریچہ کبھی در دھڑکنے لگتا ہے
ہمارے دل کی طرح گھر دھڑکنے لگتا ہے
وہ دل بناتا ہے پتھر پہ اتنی خوبی سے
پھر اس کے بعد تو پتھر دھڑکنے لگتا ہے
جڑے ہیں سارے نظارے اسی کی نظروں سے
وہ دیکھتا ہے تو منظر دھڑکنے لگتا ہے
کبھی کبھی تو یہ ہوتا ہے بے قرار اتنا
نکل کے سینے سے باہر دھڑکنے لگتا ہے
ذرا سی دیر برابر میں بیٹھتا ہے کوئی
ہمارا دل بھی برابر دھڑکنے لگتا ہے
عجیب بات ہے جب ٹوٹتا ہے دل شرجیلؔ
کچھ اور پہلے سے بہتر دھڑکنے لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.