Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دل میں ملامت کے جو در کھلنے لگیں گے

سعدیہ سویرا

کبھی دل میں ملامت کے جو در کھلنے لگیں گے

سعدیہ سویرا

MORE BYسعدیہ سویرا

    کبھی دل میں ملامت کے جو در کھلنے لگیں گے

    ہمارے ساتھ بیتے دن بہت اچھے لگیں گے

    مجھے اس سے نمٹنے کا کوئی تعویذ دے دے

    ذرا سا زخم بھرنے میں کئی ہفتے لگیں گے

    شکاری تکتے رہ جائیں گے منہ اک دوسرے کا

    پرندے جال لے کر ایک دن اڑنے لگیں گے

    مرے بارے میں اس کی رائے بدلی جا چکی ہے

    اگر میں پھول بھی بھیجوں اسے کانٹے لگیں گے

    وہ پہروں ان کی چھاؤں کے تلے بیٹھا رہا ہے

    ہمیشہ ہی اب ان پیڑوں پہ پھل میٹھے لگیں گے

    ہماری سچ کہی باتوں کا تجھ کو دکھ لگے گا

    ترے بخشے ہوئے دکھ بھی ہمیں تمغے لگیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے