Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دل میں اتر جانا کبھی دل سے اتر جانا

آفتاب رانجھا

کبھی دل میں اتر جانا کبھی دل سے اتر جانا

آفتاب رانجھا

MORE BYآفتاب رانجھا

    کبھی دل میں اتر جانا کبھی دل سے اتر جانا

    یہی ہے دلبری ان کی مرا گھٹ گھٹ کے مر جانا

    چمن میں جو ہوا اس کا نہ دو الزام گلچیں کو

    بہاروں کا خفا ہونا گلابوں کا بکھر جانا

    تمہارے ہاتھ میں سورج تمہارے ہاتھ میں تارے

    اے قاصد لے کے لیلیٰ کو مری رہ سے گزر جانا

    کریں شکوہ کسی سے کیا یہی قسمت ہماری تھی

    وہی دشمن نکل آیا جسے بھی معتبر جانا

    بڑا ہی خوار کرتی ہے مری نازک مزاجی بھی

    کہیں پر ضبط کر جانا کہیں پر آنکھ بھر جانا

    ہماری سادگی دیکھیں عدو کے ساتھ چل نکلے

    تکلف ہی تکلف میں اسے بھی ہم سفر جانا

    مجھے تو حادثوں نے ہی کسی صورت نہ دی مہلت

    کبھی زنداں کو جا نکلے کبھی صحرا کو گھر جانا

    نہ دولت ہے نہ شہرت ہے محبت کیا مصیبت ہے

    اے پیارے دوست کچھ الزام میرے نام کر جانا

    نگاہ یار بھی قاتل عدو کے وار بھی قاتل

    کلیجہ تھام کر تو بھی وہاں اے نامہ بر جانا

    ہمیں ہر حال میں جینا ہے اور ہر حال میں مرنا

    یہ کیسا کھیل ہے برہمؔ ادھر رہنا ادھر جانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے